8th Class English Notes (Unit 6.1) Text 1 – We Are All One
This is Text-1 of chapter #6 “We Are All One” in the 8th class English book. It provides students with 8th Class English Notes of Unit 6.1 titled “We Are All One”.
In this complete guide and key book, you get solved exercises of the 8th class English textbook (new edition) of Federal Board (FBISE) and all Khyber Pakhtunkhwa (KP) boards of Elementary and Secondary Education.
8th Class English Notes (Unit 6.1) Text 1 – We Are All One
Urdu Translation of the Story “We Are All One”
ہم سب ایک ہیں
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جوان عورت اپنے شوہر اور تین بچوں کے ساتھ سادہ لیکن خوشحال زندگی گزار رہی تھی۔ مگر ایک دن ان کے خاندان کے کچھ افراد کو آنکھوں کی ایک عجیب بیماری لگ گئی۔ سب سے پہلے اس کے شوہر اور پھر ان کے بڑے بیٹے کی نظر دھندلی اور سرمئی ہونے لگی۔ وہ مقامی حکیم کے پاس گئے اور مختلف دوائیں آزمائیں، مگر کوئی فائدہ نہ ہوا اور جلد ہی ان کی نظر بالکل ختم ہوگئی۔
ہفتے بھر میں بیماری پھیل گئی اور ان کا درمیانی بیٹا بھی دیکھنے کے قابل نہ رہا، جبکہ ان کی چھوٹی بیٹی نے بھی بیماری کی علامات دکھانا شروع کر دیں، وہ اپنی آنکھیں ملتی اور کہتی کہ سب کچھ دھندلا دکھائی دے رہا ہے۔ ان کے کچھ ہمسایے بھی اسی عجیب بیماری کا شکار ہو گئے۔ گاؤں کے لوگ پریشان تھے کہ کہیں سب کی بینائی نہ چلی جائے۔
عورت بہت پریشان تھی۔ وہ ہر حکیم کے پاس گئی، یہاں تک کہ ایک حکیم نے اسے ایک معجزاتی جڑی بوٹی کے بارے میں بتایا جو اس بیماری کا علاج کر سکتی تھی۔ یہ جڑی بوٹی صرف جنگل کے گہرے حصے میں پائی جاتی تھی۔ عورت نے فیصلہ کیا کہ وہ اس جڑی بوٹی کی تلاش میں جائے گی۔
اگلی صبح وہ جلدی جنگل کی طرف روانہ ہوئی۔ اس نے جھاڑیوں کے نیچے دیکھا، درختوں کے پیچھے دیکھا، ہر جگہ دیکھا، مگر جڑی بوٹی کہیں نظر نہ آئی۔ کئی گھنٹوں کے بعد، تھکی ہوئی لیکن پختہ ارادے کے ساتھ، وہ ایک چھوٹے سے ندی پر پہنچی۔ اس نے آرام کے لئے بیٹھ کر جڑی بوٹی کی تلاش جاری رکھی۔
پھر اس نے دیکھا کہ ایک بڑا پتھر ندی میں گر گیا ہے، جس کی وجہ سے پانی ندی سے نکل کر ایک چھوٹے سے تالاب کی صورت اختیار کر گیا تھا۔ وہ چھوٹا تالاب چیونٹیوں کے بل کو ڈبو رہا تھا۔ اگرچہ وہ جلدی میں تھی، اس کا دل چیونٹیوں پر رحم کھا گیا۔ عورت نے جڑی بوٹی کی تلاش کو روک دیا اور پتھر ہٹا کر پانی کے لئے ایک نیا راستہ بنا دیا۔ اس نے دیکھا کہ پانی چیونٹیوں کے بل سے نکل کر بہہ رہا تھا۔ “ہم سب ایک ہیں”، اس نے سادگی سے کہا، اور اپنے راستے پر چل دی۔
عورت نے اس رات ایک بڑے درخت کے نیچے کمبل لپیٹ کر پرسکون نیند لی۔ اس نے ایک عجیب خواب دیکھا۔ خواب میں، وہ چیونٹیوں کے بل میں تھی اور چیونٹیاں خوشی منا رہی تھیں۔ ملکہ چیونٹی وقار کے ساتھ آگے بڑھی۔ “ڈرنے کی ضرورت نہیں”، اس نے عورت کو تسلی دی۔ “ہم نے تمہیں یہاں بلایا ہے تاکہ تمہارا شکریہ ادا کریں کہ تم نے ہمارا گھر اور ہماری زندگیاں بچائیں۔ بدلے میں، اگر تمہیں کبھی ہماری مدد کی ضرورت ہو، تو بس ہمیں پکارنا، اور ہم تمہاری مدد کے لئے آئیں گے۔” جیسے ہی خواب ختم ہوا اور عورت جاگنے لگی، اس نے ملکہ چیونٹی کی آواز سنی جو کہہ رہی تھی، “ہم سب ایک ہیں۔”
پورے دن عورت نے جڑی بوٹی کی تلاش جاری رکھی۔ وہ سوچ رہی تھی کہ کہیں وہ پہلے ہی بہت دیر نہ کر چکی ہو، اور اس کے گاؤں کے سب لوگ پہلے ہی اندھے نہ ہو چکے ہوں۔ ایک پرندے کی آواز نے اسے چونکا دیا، جو ایک چھوٹے سے کن کھجورے کو پکڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔ کن کھجورا زمین پر تیزی سے بھاگ رہا تھا جتنی تیزی سے اس کی متعدد ٹانگیں اسے لے جا سکتی تھیں۔ بے بس کن کھجورے پر رحم کرتے ہوئے، اس نے جلدی سے اسے اٹھا لیا اور پرندے کو بھگا دیا۔ “ہم سب ایک ہیں”، کہہ کر اس نے کن کھجورے کو کچھ پتوں کے نیچے لے جا کر نرمی سے رکھ دیا۔
اس رات اس نے پھر عجیب خواب دیکھے۔ اس بار اس سے کن کھجورا ملنے آیا۔ “میرے جان بچانے کا شکریہ”، چھوٹی آواز نے کہا۔ “اور اب میں تمہاری مدد کروں گا جیسے تم نے میری مدد کی۔ جس جڑی بوٹی کی تم تلاش کر رہی ہو وہ ایک قدیم بلوط کے درخت کے پاس ملے گی، جنگل کے بالکل مرکز میں۔” ایک مڑے ہوئے اور پیچیدہ تنے کی تصویر اس کے ذہن میں آئی جیسے اس نے کن کھجورے کی آواز سنی جو کہہ رہی تھی، “ہم سب ایک ہیں۔” پھر وہ جاگ گئی۔
عورت نے اگلی صبح جنگل کے دل میں جانے کی تیاری کی، بلوط کے درخت کی تلاش میں۔ جیسے جیسے دن گزرا، اس نے محسوس کیا کہ اس کے اردگرد کے درخت دھندلے ہوتے جا رہے ہیں۔ آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے، اس نے دیکھا کہ سورج ابھی بھی آسمان میں اونچا تھا۔ ایک خوف کے ساتھ اس نے محسوس کیا کہ وہ بھی اس عجیب بیماری کا شکار ہو چکی ہے۔ اپنے قدم تیز کرتے ہوئے اس نے جنگل کے مرکز کی طرف جانا جاری رکھا، لیکن ہر قدم کے ساتھ اس کی نظر بگڑتی جا رہی تھی۔
جیسے ہی وہ مایوسی کی حالت میں جا رہی تھی، اسے قدیم بلوط کا درخت نظر آیا! اگرچہ وہ بمشکل دیکھ سکتی تھی، لیکن وہ پہچان سکتی تھی کہ یہ وہی درخت ہے جو اس نے اپنے خواب میں دیکھا تھا۔ ہانپتی ہوئی اور سانس پھولتی ہوئی، اس نے بے تابی سے جڑی بوٹی کی تلاش شروع کر دی۔ کوئی فائدہ نہیں تھا — اس کی آنکھیں اب ایک پودے کو دوسرے سے فرق نہیں کر سکتی تھیں۔ مایوسی کے عالم میں وہ اپنے شوہر، بچوں، اپنے آپ اور اپنے گاؤں کے لوگوں کے لئے روئی۔
پھر اسے یاد آیا کہ چیونٹیاں اس کی مدد کر سکتی ہیں۔ اس نے انہیں پکارا اور جلد ہی چھوٹی آوازیں جواب دینے لگیں۔
“جھک جاؤ”، ملکہ چیونٹی کی آواز آئی۔ “جو جڑی بوٹی تم تلاش کر رہی ہو وہ یہاں ہے۔ میں اس پر کھڑی ہوں۔”
نرمی سے عورت نے جھک کر آواز کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ محتاط حرکات کے ساتھ تاکہ ملکہ چیونٹی کو نقصان نہ پہنچے، اس نے جڑی بوٹی کو تلاش کر کے توڑ لیا۔ آہستہ اور احتیاط سے اس نے پتہ کا ایک چھوٹا ٹکڑا چبایا۔ تقریباً فوراً، اس کی نظر بحال ہو گئی۔ خوشی کے ساتھ اس نے جڑی بوٹیاں اکٹھی کیں اور اپنے گاؤں واپس جانے کی تیاری کی۔ تاہم، روانگی سے پہلے اس نے چیونٹیوں کا شکریہ ادا کیا اور آخری بار اعلان کیا، “ہم سب ایک ہیں۔”
عورت جتنی تیز چل سکتی تھی، اتنی تیزی سے چلی — پورا دن اور پھر پوری رات، چاند کی روشنی میں۔ اس نے امید کی، اوہ، اس نے کتنی امید کی، کہ وہ وقت پر واپس پہنچ جائے گی تاکہ اپنے گاؤں کو اندھے ہونے سے بچا سکے۔
آخرکار وہ اپنے گھر پہنچ گئی۔ جیسے ہی اس نے اپنے بچوں کو پکارا، وہ اس کی آواز کی پیروی کرتے ہوئے اس کے پاس آئے، کیونکہ اب تک وہ سب مکمل طور پر اندھے ہو چکے تھے۔ بے چینی سے اس نے انہیں جڑی بوٹی کے ٹکڑے دیے اور پھر وہ دیکھنے کے لئے انتظار کرنے لگی کہ کیا ہوتا ہے۔ ایک منٹ گزرا — پھر دوسرا — اور پھر اس کے بڑے بیٹے نے خوشی سے قہقہہ لگایا۔ “میں تمہیں دیکھ رہا ہوں!” اس نے چلا کر کہا، “میں واقعی تمہیں دیکھ رہا ہوں!”
جلد ہی گاؤں کے سب لوگ اس عجیب بیماری سے صحت یاب ہو گئے اور وہ عورت جس نے سب کی جان بچائی، اپنے شوہر اور تین بچوں کے ساتھ سادہ لیکن خوشی کی زندگی گزارنے واپس آگئی۔ اور وہ کبھی نہیں بھولی کہ “ہم سب ایک ہیں”۔”
Exercise
1. Write the vocabulary words next to the statements that they best describe.
Statements and Vocabulary Words they best describe
Statement | Vocabulary Word |
---|---|
a. tripping or losing balance while walking; moving with difficulty | stumbling |
b. look steadily and intently, especially in admiration, surprise, or thought | gazing |
c. without defense or protection; totally vulnerable | defenseless |
d. to cause pain or trouble to; affect adversely | afflicted |
e. move hurriedly with short quick steps | scurrying |
f. pick up and move something | scooped |
g. make or become faster or quicker | quickening |
h. knobbly, rough, and twisted, especially with age | gnarled |
2. Write the suffix of the following words and use each word in a sentence.
Suffixes, New Words, and Sentences
Word | Suffix | New Word | Sentence |
---|---|---|---|
defense | -less | defenseless | The cat felt defenseless without its claws. |
final | -ly | finally | Finally, after hours of waiting, the bus arrived. |
swift | -ly | swiftly | Ali ran swiftly to catch the train. |
anxious | -ly | anxiously | Maha waited anxiously for her test results. |
blind | -ness | blindness | Kashif suffered from blindness after the accident. |
instantaneous | -ly | instantaneously | The car stopped almost instantaneously when Qasim hit the brakes. |
quick | -ly | quickly | Khadeeja finished her homework quickly so she could go out to play. |
ill | -ness | illness | Zohaib was diagnosed with a serious illness last month. |
joyful | -ly | joyfully | The children played joyfully in the park. |
Exercise
1. Answer the questions.
1. Who are the characters in the story? What is the setting of the story?
Answer: The main characters in the story are a young woman, her husband, their three children, the local doctor, the neighbors, the queen ant, and the centipede.
While on the other hand, if we talk about the setting of the story, it is a rural area. The story takes place in a village and its surrounding forest.
2. Why does the woman need to go to the deepest part of the forest?
Answer: The woman needs to go to the deepest part of the forest to find a miracle herb that might cure the strange illness causing blindness in her family and the village.
3. What does the author mean by “We are all one”? Explain your view.
Answer: By “We are all one” the author means that we are all connected to each other. Therefore, it is all about how helping others, even small creatures like ants and centipedes, comes back to help us in return.
It also shows that being kind to others is good for everyone, not just the ones we help directly.
4. What is the moral of the story?
Answer: The moral of the story is to be kind and caring to others, even small animals. This kindness can bring good things to us when we need help. It shows the importance of empathy and how everything in life is connected.
2. Identify the correct sequence of events in the story by writing numbers 1-8.
Sequence Number | Event |
---|---|
1 | Once there was a young woman who lived simply but happily with her husband and their three children until one day a strange illness of the eyes came into their home. |
2 | Her husband and then their eldest son started having trouble with their eyesight. Within a week, the illness had spread and now their middle son also could not see, and their youngest, a daughter, was showing the beginning symptoms of the illness. |
3 | The people of the village began to wonder if they would all soon lose their eyesight. |
4 | Early the next morning she headed into the forest, but the herb was nowhere to be seen. |
5 | She noticed a big rock had fallen into the stream. The little pool of water was flooding an anthill. |
6 | The centipede was scurrying across the ground as quickly as his many legs would carry him. |
7 | Finally, she reached her home. As she called to her children they followed her voice, for by now they were all completely blind. |
8 | Soon everyone in the village had been cured of the strange illness and the woman who had saved them all returned to her simple but happy life. |
Exercise
1. Underline the prepositional phrases in the excerpt from the story
Answers
The woman slept soundly that night, curled up under a large tree with a blanket to keep her warm. As she slept, a strange dream came to her. In the dream, she was inside the anthill, surrounded by cheering ants. The queen ant stepped forward majestically. “Do not be afraid,” she reassured the woman. “We have brought you here to thank you for saving our home and our lives. In return, if you ever need our help, all you need do is call for us, and we will hear you and come to your aid.” As the dream faded and the woman began to wake, she heard the queen ant’s voice calling after her, distinctly saying, “We are all one.”
2. Write a sentence using each prepositional phrase listed below. The first one has been done for you.
Answer:
Prepositional Phrase | Sentence |
---|---|
In front of | The auditorium is in front of the main building. |
Because of | The village was saved because of the woman’s bravery and determination. |
Throughout the time | Throughout the time she spent in the forest, the woman kept thinking of her family. |
With respect to | The woman showed great care with respect to the ants and other creatures she encountered. |
Around the world | People around the world have learned the lesson that “we are all one.” |
Within the time | Within the time given by the queen ant, the woman managed to find the herb and save her village. |
Exercise
Prepare a short news report about the cruelty carried out against animals. Use the pictures below to help you in writing the news report and use prepositional phrases.
Cruelty Against Animals
In recent days, several incidents of cruel treatment to animals have been reported in different corners of the world. These heart-wrenching incidents show how animals are suffering from it badly.
One example is the harsh conditions faced by horses in cities. Many horses, like the one shown with a tight bridle around its mouth, have to work very hard, often pulling heavy carts or carriages through busy streets. This hard work causes them a lot of pain and health problems.
Another sad case is of farm animals, such as calves, kept in small, dirty spaces. A picture shows a calf inside a tiny, unhygienic enclosure. These animals don’t get enough space or proper care, making their lives very difficult in industrial farms.
Animals in entertainment are also suffering. One photo shows a badly injured animal, hurt during training sessions. Animals in circuses and shows are often treated very harshly, leaving them injured and scared.
Another disturbing image shows a bear performing in a circus, standing in front of a crowd with a clown. These wild animals are kept in captivity and made to perform tricks, causing them physical and mental harm.
These images highlight the need for better animal protection laws and more awareness about animal cruelty across various industries. We must take action to ensure all animals are treated with kindness and respect.
I have used the following prepositional phrases in this news report to describe the cruel conditions faced by animals:
- with a tight bridle around its mouth
- through busy streets
- inside a tiny
- unhygienic enclosure
- in industrial farms
- during training sessions
- in front of a crowd
- in captivity
Thank you for visiting WiseMe!